بنگلور، 7 /اگست(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)کرناٹک حکومت گوا کے ساتھ مہادائی ندی آبی تنازعات پر اپنی مستقبل کی کارروائی پر فیصلہ قانونی ماہرین کے ساتھ صلاح مشورہ کرنے کے بعد 16/اگست کو کرے گی۔حکومت کے قانونی ماہرین سے صلاح ومشورہ لے گی کہ اس سلسلے میں سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا جائے یا ایک بار پھر ٹریبونل جایا جائے۔ٹریبونل نے گزشتہ ہفتے ڈرنکنگ واٹر پروجیکٹ پر اس کی عرضی مسترد کر دی تھی۔وزیر اعلی سدھارمیا نے کہا کہ یہ فیصلہ ریاستی حکومت کی طرف سے یہاں بلائی گئی کل جماعتی میٹنگ میں کیا گیا۔انہوں نے نامہ نگاروں سے کہاکہ ہم ایس پھالی نریمن سمیت قانونی ماہرین کی اپنی ٹیم کے ساتھ صلاح مشورہ کرنے کے بعد 6 /اگست کو مہادائی ندی آبی تنازع پر آگے کی کارروائی پر فیصلہ کریں گے، ہم اس بات پر فیصلہ کریں گے کہ ایک بار پھر ٹریبونل جاکر وضاحت طلب کی جائے یا انصاف پانے کے لیے سپریم کورٹ جایا جائے۔پارٹیوں کے نمائندوں نے مہادائی ندی آبی تنازعہ ٹریبونل کے اس عبوری حکم پر بحث کی جس کے تحت پینے کے پانی کے منصوبوں کے لیے 7.56ٹی ایم سی ایف ٹی مانگنے کی ریاست کی درخواست مسترد کر دی گئی۔سدھارمیا نے کہا کہ حکومت دو قانونی متبادل پر فیصلہ کرے گی کہ کیا بین ریاستی ندی آبی تنازعہ ایکٹ 1956کی دفعہ 53کے شق کے تحت وضاحت طلب کی جائے یا ٹربیونل کے عبوری حکم کو چیلنج کرنے کے لیے سپریم کورٹ میں خصوصی اجازت درخواست دائر کی جائے۔